Sep 23, 2015

حجۃالوداع - یوم العرفہ


" لوگو!میری بات غورسے سن لومجھے نہیں معلوم کہ تم سے اس سال کے بعداس مقام پرکبھی مل سکوںیانہیں ۔لوگواللہ تعالیٰ کاارشادہ پاک ہے کہ اے انسانو!ہم نے تم سب کوایک ہی مردوعورت سے پیداکیاہے اورتمہیں جماعتوں اورقبیلوںمیں بانٹ دیاہے کہ تم الگ الگ پہچانے جاسکوتم میں سب سے زیادہ عزت وکرامت والااللہ پاک کے ہاں وہ ہے جواللہ پاک سے سب سے زیادہ ڈرنے والاہو"۔
نہ کسی عربی کوعجمی پرکوئی فوقیت حاصل ہے نہ کسی عجمی کوعربی پرنہ کالاگورے سے افضل ہے اورنہ گوراکالے سے ہاں بزرگی اورفضیلت کامعیارہے تووہ تقویٰ ہے سب انسان آدمؑ کی اولادہیں اورآدم ؑ مٹی سے بنائے گئے اب فضیلت وبرتری کے سب دعوے،خون مال کے سارے مطالبے اور سارے انتقام میرے پاﺅں تلے دفن اور پامال ہو چکے ہیں -بیت اللہ کی تولیت اور حاجیوں کو پانی پلانے کی خدمت باقی رہے گی۔
اے لوگو!ایسانہ ہوکہ اللہ پاک پاس تم ایسے آکہ تمہاری گردنوں پرتودنیاکابوجھ لداہواہواوردوسرے لوگ سامان آخرت لے کرپہنچیں اوراگر ایساہوا تومیں اللہ تعالیٰ کے سامنے تمہارے کچھ کام نہ آسکوں گا۔
اے لوگو!اللہ تعالیٰ نے تمہاری جھوٹی نخوت کوختم کرڈالااورباپ داداکے کارناموںپرتمہارے لئے فخرومباہات کی گنجائش نہیں اے لوگو!تمہارے خون ،مال اورتمہاری عزتیںایک دوسرے پرہمیشہ اسی طرح حرام ہے جس طرح آج کے دن کی ماہ مبارک (ذی الحج )کے مہینے کی اور اس شہر(مکہ)کی حرمت قائم ہے تم سب نے اللہ کے پاس جاناہے اللہ تعالیٰ نے تمہارے اعمال کے بارے میں تم سے پوچھناہے۔ خبردار!میرے بعدگمراہ نہ ہوجاناکہ ایک دوسرے کی گردنیں کاٹنے لگ جا
اگرکسی کے پاس امانت رکھی جائے تووہ اسکاپابندہے کہ امانت رکھوانے والے کوامانت واپس دے دے۔
لوگو!ہرمسلمان دوسرے مسلمان کابھائی ہے اورسارے مسلمان ایک دوسرے کے بھائی ہیں اپنے غلاموں کے بارے میں اللہ پاک سے ڈرو انکاخیال رکھواورانہیں وہی کھلاجوتم خودکھاتے ہو۔ایساہی پہناجوتم خودپہنتے ہوجاہلیت کی ہربات کومیں اپنے پاں تلے روندتاہوں جاہلیت کے قتل وخونریزی کے تمام جھگڑوں کاملیامیٹ کرتاہوں پہلاخون میرے خاندان کاہے یعنی ابن ربیعہ بن الحارث کاجوبنی سعدمیں دودھ پیتاتھا اوربنوہذیل نے اسے قتل کرڈالامیں اسے چھوڑتاہوں دورجاہلیت کاسودختم کردیاگیاپہلاسوداپنے خاندان کاجومیں ختم کرتا  ہوں وہ عباس بن عبدالمطلب کا ہے وہ سارے کاساراچھوڑدیاگیا"۔
لوگو!اللہ تعالیٰ نے ہرحقدارکواسکاحق دے دیااب کوئی کسی وارث کے حق کے لئے وصیت نہ کرے بچہ اسی کی طرف منسوب کیاجائے جس کے بسترپرپیداہواجس پرحرامکاری ثابت ہوجائے اسکی سزاپتھرہے ۔حساب وکتاب اللہ تعالیٰ کے ہاں ہوگاجوشخص اپنے آباءکوچھوڑکراپنانسب بدلے گایاکوئی غلام اپنے آقاکومقابلے میں کسی اورکواپناآقاظاہرکرے گااس پراللہ پاک کی لعنت!قرض قابل واپسی ہے ادھارلی ہوئی چیز واپس کرنی چاہیے تحفے کابدلہ دیناچاہیے اورجوکوئی کسی کاضامن ہووہ تاوان اداکرے کسی کے لئے یہ جائزنہیں کہ وہ اپنے بھائی سے کچھ لے سوائے اسکے جس پراسکابھائی راضی ہواورخوشی خوشی اسکودے دے تم خودایک دوسرے پرزیادتی نہ کرو"۔
ہاں اے لوگو!عورتوں کے بارے میں اللہ پاک سے ڈروکیونکہ تم نے انہیں اللہ پاک کے نام پرحاصل کیااوراسی کے نام پرتمہارے لئے حلال ہوئیں عورت کے لئے یہ جائزنہیں کہ وہ اپنے شوہرکامال اسکی اجازت کے بغیرکسی کودے ۔تم پرتمہاری عورتوں کے کچھ حقو ق            ہیں اسی طرح ان پرتمہارے حقوق واجب ہیںعورتوں کے بارے میں خداسے ڈرنا-
 میں تم میں ایسی چیزچھوڑے جارہاہوں کہ اگرتم نے اسے مضبوطی سے پکڑے رکھاتواسکے بعدہرگزگمراہ نہ ہوگے اوروہ ہے کتاب ہاں یادرکھنادینی معاملے میں حدودسے تجاوزنہ کرناکہ تم سے پہلے لوگ انہیں کے سبب ہلاک ہوئے "۔
لوگو!شیطان کواب اس بات کی کوئی توقع نہیں رہ گئی کہ اس کی اس شہرمیں عبادت کی جائے لیکن اس کاامکان ہے کہ ایسے معاملات جن کوتم کم اہمیت دیتے ہواس کی بات مان لی جائے اوروہ اس پرراضی ہواسلئے تم اس سے اپنے دین اورایمان کی حفاظت کرنا"۔
لوگو!حرمت والے مہینے کوآگے پیچھے کرناکفرمیں اضافہ کرتاہے اس سے وہ لوگ اوربھی گمراہ ہوتے     ہیں جوکافرہیں اورجوایک سال اُسے حرام رکھتے ہیں اوردوسرے سال حلا ل کرلیتے ہیں تاکہ یہ کافرلوگ اللہ پاک کے حلال کیے ہوئے مہینوں کی گنتی پوی کرلیں اس طرح یہ اللہ پاک کی حرام کی ہوئی چیزوں کوحلال اورحلال کی ہوئی چیزوں کوحرام قراردیتے ہیں"۔
لوگو!یادرکھومیرے بعدکوئی نبی نہیں اورتمہارے بعدکوئی امت نہیں لہذااپنے رب کی عبادت کروپانچ وقت کی نمازاداکرو،سال بھرمیں ایک مہینہ  کے روزے رکھواپنے مال کی زکوٰة خوش دلی سے اداکرتے رہواللہ کے گھرکاحج کرواپنے اہل امرکی اطاعت کروتوتم اپنے رب کی جنت میں داخل ہو جا
گے۔
لوگو!اورتم سے میرے متعلق اللہ پاک قیامت کے دن پوچھے گابتاتم کیاجواب دوگے؟
صحابہ کرام ؓ نے عرض کیاہم شہادت دیں گے کہ آپ نے اللہ پاک کاپیغام پہنچادیااورخیرخواہی کاحق اداکردیایہ سن کرآپﷺ نے شہادت کی انگلی کوآسمان کی طرف اٹھاتے اورلوگوںکی طرف جھکاتے ہوئے فرمایا
اے اللہ پاک!گواہ رہنا،گواہ رہنا۔
اس خطبے میں آپﷺ نے کئی اموربیان فرمائے اورجب فارغ ہوئے توآپﷺپراللہ تعالیٰ کایہ ارشادنازل ہوا۔
(ترجمہ)آج میں نے تمہارے لئے تمہارادین مکمل کردیااورتم پراللہ پاک کی نعمت پوری کردی اورتمہارے لئے اسلام کوبحیثیت دین پسندکیا۔سورة المائدة آیت۳
خطبہ دینے کے بعدآپﷺنے حضرت بلالؓ سے فرمایاکہ اے بلالؓ اذان پڑھو۔ حضرت بلال ؓ نے اذان پڑھی توحضورﷺنےنماز اداکی  پھرآپﷺنے نہایت تضرع اورانکساری سے دعافرمائی یہ دعااتنی طویل تھی کہ سورج غروب ہوگیا۔غروب آفتاب کے بعدآپﷺاونٹنی پرسوارہوئے اورواپس مزدلفہ تشریف لائے ۔ اورمشعرالحرام کے پاس آکردعافرمائی حتیٰ کہ سورج نکلنے کے قریب ہوگیاحضورﷺنے حضرت فضل بن عباس ؓسے فرمایاکہ کنکریاں چن لواُنہوں نے سات کنکریاں حضورﷺکی خدمت میں پیش کیں۔
منیٰ کوواپسی
جب آپﷺواپس منیٰ میں پہنچے تونشیب میں جمرة العقبٰی کوکنکرمارنے کے لئے قیام فرمایااورایک ایک کرکے کنکریاں پھینکیں ہرکنکری مارتے وقت تکبیرپڑھتے تھے ۔حضرت اسامہ بن زیداورحضرت بلالؓ سے جوقریب حاضرتھے فرمایاسیکھ لوشایدآئندہ سال میں حج نہ کرسکوں یہاں پر حضورﷺنے پھرایک مرتبہ خطبہ دیاجس میں قربانی کے فضائل اورطریقہ بیان فرمایااس خطبہ کے چندارشادات یہ ہیں
"لوگو!میرے بعدکافرنہ ہوجاناکہ ایک دوسرے کوقتل کرنے لگ جاجان لوجوشخص گناہ کرتاہے اسکی جواب دہی اسکے ذمے ہے جولوگ حاضرہیں وہ ان لوگوں کواحکام بتائیں جوحاضرنہیں"
پھرآپﷺپہاڑکے دامن میں تشریف لائے اورقربانی فرمائی ۳۶اونٹ حاضرتھے قربانی کے بعدآپﷺنے حضرت علیؓ سے فرمایاکہ قربانی کی کھال مساکین میں تقسیم کردو۔ پھرآپ ﷺنےبال مبارک کٹوائے۔یہاں سے فارغ ہوکرآپﷺواپس کعبة اللہ آئے اورطواف کیااسکے بعدآبِ زم زم پہ تشریف لائے اورکھڑے ہوکرقبلہ کی طرف منہ کرکے پانی نوش فرمایا۔پھراسی وقت آپﷺمنیٰ کوتشریف لے گئے رات کومنیٰ میں قیام فرمایاصبح اٹھ کرزوال سے پہلے جمرہ اولیٰ ،جمرہ وسطیٰ،اورپھرجمرہ عقبے کوکنکریاں ماریں یونہی۳ دن تک عمل فرمایا۔ پھرآپﷺمکہ واپس آئے اورطواف وداع فرمایااس طواف میں آپﷺنے رمل نہیں فرمایایعنی پہلے تین چکروں میں جلدی جلدی اورچھوٹے چھوٹے قدم نہیں اٹھائے۔صبح کی نمازکعبة اللہ میں ادافرماکرواپس مدینہ منورہ کاارادہ فرمایا۔
خطبہ حجة الوداع کے اہم نکات
٭انسانی جان،مال ،عزت وآبرو،اولادکاتحفظ ٭امانت کی ادائیگی ٭قرض کی واپسی اور جائیداد کے تحفظ کاحق ٭سودکے خاتمے کاتاریخی اعلان ٭پُرامن زندگی اوربقائے باہمی کاحق ٭ملکیت،عزت نفس اورمنصب کے تحفظ کاحق
٭انسانی جان کاتحفظ،قصاص ودیت ٭قانونی مساوات کاحق،نسلی تفاخراورطبقاتی تقسیم کاخاتمہ
٭غلاموں کے حقوق کاانقلابی اعلان ٭عورتوں کے حقوق کاتاریخی اعلان

* ترتیب : محمد عاطف نواز عظیمی*

No comments:

Post a Comment