Oct 13, 2014

حضرت خواجہ شمس الدین کی علمی خدمات - ایک طائرانہ جائزہ


حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی نے الہٰی مشن کی ترویج کے لیئے تمام ذرائع ابلاغ کو استعمال فرمایاہے۔ اس سلسلہ میں قومی اور بین الاقوامی سطح کے مختلف نشریاتی اداروں میں آپ کے لیکچرز ،اور  سوال و جواب کی نشستیں، روحانی علوم کے فروغ میں معاون ثابت ہوئی ہیں۔ قومی اور بین الاقوامی سطح کے ریڈیو اور ٹیلی وژن  چینلز کی فہرست جو عظیمی صاحب کے پروگرام نشر کر چُکے ہیں ، کچھ اس طرح ہے۔
پی ٹی وی، پاکستان
پی ٹی وی ورلڈ، پاکستان
انڈس ٹی وی، پاکستان
ویژن آف پاکستان، کینیڈا
چینل ایسٹ، برطانیہ
این، بی ، سی، امریکہ
اے – آر – وائی، متحدہ عرب امارات
آئی ٹی وی، نیو یارک ، امریکہ
ٹی وی ایشیا، برطانیہ
ریڈیو پاکستان، پاکستان
ایف ایم 100، پاکستان
ایف ایم 101، پاکستان
وائس آف امریکہ ، پاکستان
ریڈیو ابو ظہبی، متحدہ عرب امارات
ریڈیو کینیڈا، کینیڈا
ریڈیو ڈنمارک، ڈنمارک
ریڈیو بریڈ  فورڈ، برطانیہ
بی بی سی، برطانیہ
سیدنا حضور علیہ الصلوۃ والسلام کا مشن ہے کہ تڑپتی ، سسکتی ، بے حال اور درماندہ مخلوق کو سکون سے آشنا کیا جائے۔ شیطانی گرفت سے اسے نجات دلائی جائے۔ مادیت کے دبیز پردوں سے اسے آزاد کر کے اس کے اوپر غیب کی دُنیا کے دروازے کھول دئیے جائیں۔ اور اسے دکھایا جائے کہ اس کا اصل مقام جنت ہے۔ جہاں آرام و آسائش اور سکون کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی کے ملکی اور بین الاقوامی دورے اس مقصد کے حصول کی ایک کڑی ہیں۔ ان دوروں کے دوران آپ نے اپنی جسمانی صلاحیتوں کو انتہائی حد تک استعمال فرمایا ہے، جس کے باعث آپ اکثر اوقات بیمار بھی ہو جاتے ہیں۔ ایک مرتبہ آپ کو آرام کا مشورہ دیا گیا تو آپ نے فرمایا۔
جسمانی بیماری کا کچھ نہیں، روح بیمار نہیں ہونی چاہئے۔ اگر میری زندگی میری نسل کو لگ جائے تو سودا مہنگا نہیں۔
ملکی اور بین الاقوامی دوروں کے دوران مجموعی طور پر 12لاکھ میل سے زائد مسافت طے کرنے کے لئے عظیمی صاحب نے تمام ذرائع نقل و حمل استعمال فرمائے ہیں۔ گزشتہ 35 سالوں میں بحیثیت سرپرست سلسلہ عظیمیہ، حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے حکم کی تعمیل اور صدرالصدور امام سلسلہ عظیمیہ حضور قلندر بابا اولیاؒ کی منشا کے مطابق توحیدی مشن کی ترویج کے لئے  آپ کی خدمات  کا ایک نہایت مختصر جائزہ حسب ذیل ہے۔
ـ 80 سے زائد ملکی اور بین الاقوامی شہروں کے دورے کئے۔
سیرت طیبہ ﷺ پر 3 جلدوں پر مشتمل شہرہ آفاق کتب تالیف فرمائی ہیں۔ ان میں سے محمد الرسول اللہ ﷺ حصہ دوئم کے موضوع کو تاریخ میں پہلی بار احاطہ تحریر میں لایا گیا ہے، جس میں حضور ﷺ کے معجزات کی سائنسی تشریح اور توجیہہ پیش کی گئی ہے۔
ـ  دُنیا بھر میں 73 سے زائد مراقبہ ہالز قائم فرمائے۔
ـ 15 بین الاقوامی روحانی ورکشاپس کا انعقاد ہوا۔
ـ  مقتدر اخبارات و جرائد میں کالم نویسی کی۔
ـ  ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور ڈائجسٹ کا اجرا ہوا۔
ـ 49 سے زائد کُتب تحریر فرمائیں۔
ان میں سے  13 کُتب کا انگریزی، 2 کا عربی، 1 کا پنجابی، 1 کا تھائی ، 3 کافارسی، 3 کا سندھی اور 2 کُتب کا روسی زبان میں ترجمہ شائع ہو چکا ہے۔
ـ  رنگ و روشنی سے علاج پر آپ کی معرکۃ الآر کُتب کی اشاعت جس میں لاعلاج بیماریوں کا علاج پیش کیا گیا ہے۔
ـ  تقاریر کے 4  مجموعے شائع ہوئے۔
ـ  پاکستان بھر میں  100 سے زائد فری عظیمیہ روحانی لائبریریز کا قیام عمل میں آیا۔
ـ 35  سے زائد تعلیمی اور سماجی اداروں میں لیکچرز دیئے۔ جن میں سے چند  قابل ذکر ادارے حسب ذیل ہیں۔
گلاسگو یونیورسٹی، برطانیہ
آرتھر فنڈلے کالج ، برطانیہ (دُنیا بھر کے تمام روحانی چرچز اس کالج کے ماتحت ہیں اور تاریخ میں پہلی بار کسی مسلم سکالر کو مدعو کیا گیا)
انسٹیٹیوٹ آف سیلف اوئیرنیس، برطانیہ
کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج، لاہور
پنجاب یونیورسٹی لاہور
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد
سالٹ کوسٹ ٹاون ہال، اسکاٹ لینڈ
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، ملتان
بار ایسوی ایشن، لاہور، آزاد کشمیر، چنیوٹ
کامرہ ایئر بیس، کامرہ
گلاسگو ٹاون ہال ، گلاسگو
آرٹلری ہیڈ کوارٹر میس، پاکستان آرمی، کوہاٹ
ـ 6 بین الاقوامی روحانی کانفرنسز کا انعقاد  بالترتیب کراچی (1990)، لاہور (1991)، برطانیہ (1992)، متحدہ عرب امارات (1995)، حیدر آباد (1995) اور لاہور (2004) میں ہوا۔
ـ ملکی اور بین االاقوامی سطح کے مختلف نشریاتی اداروں میں 27 سے زیادہ لیکچرز اور سوال و جواب کی نشستوں کا ابلاغ
ـ کلاس اول سے کلاس ہشتم تک کے بچوں کے لئے اردو قاعدے اور اسلامیات کی کُتب تحریر فرمائیں۔
ـ امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا میں ’’آدم ڈے ‘‘ کا سالانہ انعقاد  جس میں تمام مذاہب کے مذہبی سکالرز کی شرکت اور باہمی ہم آہنگی، امن اور بھائی چارے کی کوششیں۔
ممتاز تعلیمی اداروں کی طرف سے حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی کی خدمات کو خراج تحسین :
ـ کراچی یونیورسٹی میں سلسلہ عظیمیہ کی تعلیمات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئےشعبہ علوم اسلامیہ میں ’’قلندر بابا اولیاؒ چیئر‘‘ کا قیام عمل میں آیا۔
ـ بہاوالدین ذکریا یونیورسٹی ملتان نے آپ کی تعلیمات و خدمات کے صلہ میں شعبہ علوم اسلامیہ کے اعزازی پروفیسر کے طور پر نامزد کیا۔
ـ کراچی یونیورسٹی نے ’’سلسلہ عظیمیہ کی روحانی، علمی اور سماجی تعلیمات ‘‘ کے موضوع پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری کا اجرا کیا۔
ـ کراچی یونیورسٹی کی شعبہ اردو کی طالبہ نے ’’خواجہ شمس الدین عظیمی کی تحریروں میں اردو ادب‘‘ کے موضوع پر تحقیقی مقالہ لکھ کر ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔
ـ بہاوالدین ذکریا یونیورسٹی ملتان نے آپ کی کُتب ’’احسان و تصوف ‘‘ اور ’’باران رحمت‘‘ کو یونیورسٹی کی طرف سے شائع کرتے ہوئے اپنے ایم اے اسلامیات کے سلیبس میں شامل کیا۔
سالفورڈ یونیورسٹی ، سالفوڈ، برطانیہ نے آپ کی تعلیمات اور خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے آپ کی2 کُتب اپنے بی ایس آنرز  کے سلیبس میں شامل کیں۔  
حکومت متحدہ عرب امارات (ابو ظہبی) نے آپ کی تعلیمی خدمات کے اعتراف میں آپ کی کُتب تجلیات اور روحانی نماز کو حکومتی سطح پر عربی زبان میں شائع کیا۔

کولمبو انٹرنیشنل یونیورسٹی ، سری لنکا کی طرف سے عظیمی صاحب کی  رنگ و روشنی کے علاج میں علمی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے پی ایچ ڈی (کلرتھراپی) کے لئےبطور  سپروائزر تعیناتی اورڈاکٹریٹ کی ڈگری کا اجراٗ

ترتیب : محمد عاطف نواز عظیمی
(اقتباس / کتابیات   - تزکرہ خواجہ شمس الدین عظیمی، تقاریر، ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ)

No comments:

Post a Comment