حضرت
اویس قرنیؓ اور حضرت عمرؓ کی ملاقات ہوئی تو حضرت عمرؓ نے حضرت اویس قرنیؓ سے
درخواست کی تھی کہ آپ مجھے کچھ نصیحت کریں - اس پر حضرت اویسؓ نے دو سوال کیے
" یا عمرؓ ! آپ الله کو جانتے ہیں ؟
“ انہوں نے جواب دیا
..." ہاں ، میں الله کو جانتا ہوں
" یا عمرؓ ! الله بھی
آپ کو جانتا ہے ؟ "
“جواب دیا . " الله بھی مجھے جانتا ہے
ان
دونوں باتوں کا مطلب بالکل واضح ہے - صرف یہ کافی نہیں ہے کہ انسان الله کی راہ میں
قدم اٹھائے اور کام پورا ہوجائے - وہاں یہ دیکھنا ضروری ہے کہ قدم صرف الله کے لیے
اٹھایا گیا ہے یا اور بھی مصلحتیں شامل ہیں - اس میں جنت بھی ایک مصلحت ہے - اور
بہت سے نیکیاں بھی مصلحت ہیں
الله تعالیٰ کسی کو اس
وقت تک نہیں پہچانتا جب تک کہ مقصد صرف الله کی ذات نہ ہو - اگر ایک آدمی کا مقصد
جنت ہے تو جنت اسے جانتی ہے - کہتی ہے " آؤ لبیک ! " یہ بات یاد رکھنی
چاہیئے کہ روحانیت میں الله کے ساتھ کوئی دوسرا مقصد ، کوئی دوسری غایت شریک کرنا
کفر ہے
No comments:
Post a Comment