جو کچھ کرتا نہیں
وہ کہتا ہے کہ ہم نیکی کر رہے ہیں ، روحانیت پر چل رہے ہیں۔ اسی لئے تو مصیبتیں
آرہی ہیں کہ وہ خود بھی نہیں
جانتے کہ وہ چل بھی رہے ہیں کہ نہیں ۔ جو بندہ سٹیٹس بنا لیتا ہے اسے کہتے ہیں کہ یہ
اسمگلر ہے۔ اور جو غریب ہوتا ہے وہ اپنی غریبی کو نیکی کا نام دیتا ہے حالانکہ غریبی
کا نیکی سے کوئی تعلق نہیں۔ ہمت کرنے سے آدمی کچھ کر بھی لیتا ہے۔ کئی آدمیوں میں
تو کسی سے بولنے کی ہمت نہیں ہوتی۔ کسی کی سفارش بھی نہیں کر سکتے۔
مگر یہ بھی یاد رکھیں کہ وسائل کے پھیلاؤ سے پریشانی بڑھ
جاتی ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
No comments:
Post a Comment