May 13, 2015

انفرادیت محکومیت ہے




اجتماعیت زندگی ہے۔ انفرادیت بٹوارہ ہے، اجتماعیت استحکام ہے۔ انفرادیت محکوم ہے اور اجتماعیت حاکمیت ہے۔ میں گھر گھر دستک دوں گا۔ اے لوگو! ہم ایک ہیں، ہم امت ہیں، ہم ایک قوم ہیں، ہم ایک برادری ہیں، ہم ایک کنبہ ہیں اور ہم ایک خاندان ہیں۔ وحدت آبشار ہے امت دریا ہے، قوم بڑی بڑی نہریں ہیں، برادری ندی ہے۔ کنبہ واٹر کورس ہے اور خاندان وہ نالیاں یا وہ شریانیں ہیں جن سے پانی گزر کر ہماری زمین کو لہلہاتے کھیتوں میں تبدیل کر دیتا ہے۔ میں اعلان کرتا پھروں گا کوئی سنے یا نہ سنے، پکارتا رہوں گا۔ انفرادیت ہلاکت ہے، انفرادیت عذاب ہے، اس عذاب سے ہمیں نجات دلانے کے لئے وحدت نے ایک پیغمبرﷺ عطا کیا ہے، جس نے بتایا ہے کہ جن قوموں کو انفرادیت اور ذاتی غرض کا عفریت ڈس لیتا ہے، وہ زمین پر ادبار بن جاتی ہے۔ ادبار کی علامت بن جاتی ہیں۔ ہمارے نبیﷺ نے لاکھوں سال کے تجربے کو سامنے رکھ کر پروگرام بنایا کہ ہم اجتماعی حیثیت حاصل کر کے ہلاکت و بربادی سے محفوظ رہ سکیں گے۔ نبیﷺ نے ہمیں بتایا کہ مسلمان کی ساری زندگی اجتماعی زندگی ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی

No comments:

Post a Comment