پیغمبروں کے اندر تجلی کا انتہائی لطیف ترین ادراک کام کرتا
ہے۔ وہ اللہ تعالیٰ کے تفکر کو اپنی رُوح کے ادراک کے ذریعے جان لیتے ہیں۔ ان کے
اوپر رُوح کے لطیف حواس غالب آجاتے ہیں اور مادی دُنیا میں بھی وہ رُوح کے حواس کے
ساتھ زندگی گزارتے ہیں۔ تجلی درحقیقت اللہ نہیں ہے بلکہ اللہ کی ذات کا عکس ہے۔
تجلی اللہ کا حجاب ہے۔ اس حجاب کے بغیر کوئی بھی اللہ کو نہیں دیکھ سکتا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
No comments:
Post a Comment